اب تو کبھی کبھار مبشر
بے چینیاں بڑے گی تیرے انتظار میں
کب سے گھرا ہوا ہوں صنم آہ و زار میں
جب سے غمِ فراق صنم کا ملا مجھے
تب سے گھرا ہوا ہوں صنم آہ و زار میں
گو اس کی جدائی میں فقط ہم ہوئے اسیر
اس نے بھی خود کو جھوک دیا ہے مزار میں
یوں پوچھتے ہیں وہ کہ کبھی شاعری بھی کی؟
لاکھوں میں ڈھونڈتے ہیں حَسن ہے ہزار میں
اب تو کبھی کبھار مبشر بھی کہہ دو شعر
ورنہ یہ لوگ سمجھیں گے ہو تم مزار میں
از
حسن المبشر
٢١ جون ٢٠٢٢
0 comments:
Post a Comment